- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی منہ پر گیند لگنے سے زخمی
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
- غزہ سے متعلق احتجاج؛ جامعہ کراچی کا امریکی یونیورسٹیز کے اساتذہ و طلبہ سے اظہار یکجہتی
- مقتول قرار دی گئی بچی 3 سال بعد مل گئی، پولیس نے ملزم سے اقبال جرم بھی کرالیا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ ہرشا بھوگلے نے بتادیا
- عراق میں ہم جنس پرستی پر 15 سال قید کی سزا کا قانون منظور
- لاہور کے اسپتال میں ڈکیتی، ڈاکوؤں نے مریضوں اور عملے کو لوٹ لیا
العزیزیہ اسٹیل ریفرنس؛ استغاثہ کے دلائل پر نوازشریف کو وضاحت دینے سے روک دیا گیا
اسلام آباد: احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر کے دلائل کے دوران نوازشریف کو وضاحت دینے سے روک دیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر نوازشریف روسٹرم پر آگئے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ روسٹرم پر کھڑے ہو کر استغاثہ کے دلائل سننا چاہتے ہیں۔ عدالت نے انہیں روسٹرم پر کھڑے ہونے کی اجازت دے دی۔
دوران سماعت جب نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قطری شہزادے نے پاکستان کی عدالتوں میں پیش ہوکر گواہی دینے سے انکار کیا تو نواز شریف نے کہا کہ یہ بات نہیں ہے، میں اس کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔
عدالت نے پراسیکیوٹر کے دلائل کے دوران نوازشریف کو وضاحت دینے سے روک دیا، فاضل جج نے کہا کہ ضابطے کے مطابق پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد آپ کے وکیل دلائل دیں گے، خواجہ حارث کے دلائل کے بعد ضرورت ہوئی تو آپ کو بھی سن لیں گے۔
نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل کے دوران کہا کہ بےنامی دار کے کیس میں دیکھاجاتاہےکہ اثاثوں کااصل فائدہ کس کوجارہاہے اور پیش ریکارڈ سے ظاہر ہے کہ ہل میٹل کے منافع کا بڑا حصہ نواز شریف کو منتقل ہوا، العزیزیہ کی فروخت کے بعد اثاثوں کی تقسیم کی ایک دستاویز بنا کر دی گئی، ملزمان نے 1970 کا ریکارڈ فراہم کیا لیکن 2001 کا نہیں دے رہے، عجیب بات ہے دادا کے زمانےکا ریکارڈ دے رہے ہیں لیکن اپنے زمانے کا نہیں دیتے۔
نیب پراسیکیوٹر کے دلائل کےدوران سابق وزیراعظم نوازشریف پھر روسٹرم پر آگئے، انہوں نے کہا کہ یہ منی ٹریل کا پوچھتے ہیں، منی ٹریل تو 1973 سے شروع ہوتا ہے ، یہ اس وقت کی بات ہے جب دبئی میں گلف اسٹیل مل لگائی گئی، اس اثاثے کے بعد دوسرے اثاثے بیرون ملک بنائے گئے، اس کا تو کسی نے منی ٹریل کا نہیں پوچھا، پہلے ان سے پوچھیں کہ مقدمے کا سر پیر ہے یا نہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بے شمار والدین کے بیٹے دنیا میں کام کرتے ہیں ، ہر بیٹا اپنے باپ کو پیسے بھیجتا ہے، باپ کو پیسے دینا بیٹے کے لئے اعزاز ہے، کیا پیسے بھیجنے سے ثابت ہوتا ہے کہ میں مالک ہوں، یہ میرے مالک ہونے کا ثبوت تو دیں، ان کے پاس ثبوت ہوتا تو دیتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔